عید میلاد النبی صلى اللہ علیہ وسلم کی شرعی حیثیت
|
|
تحقيق تاريخ پيدائش رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم
رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کي صحيح تاريخ پيدائش نو (9) ربيع الاول ہي ہے
اس تاريخ کي تحقيق نہايت ہي آسان طريقے سے آپ خود بھي سمجھ سکتے ہيں
ليکن اس سے قبل چند بنيادي باتيں سمجھنا ضروري ہيں
موجودہ رائج شدہ عيسوي کيلينڈر کے رائج ہونے سے پہلے سال کو 360 دن کاسمجھا جاتا تھا ليکن سن 47ق م ميں شاہ روم جوليس سيزر کے حکم پر رومي اہل علم نے موسموں کا اندازہ لگانے کے بعد سال کو 365 دن 6گھنٹے يعني تين سال تک سال 365 دن اور چوتھے سال 366 دن يعني ليپ کا سال شمار کرنا شروع دياليکن سن ق م ميں رياضي دانوں نے يہ تحقيق پيش کي کہ سورج کے گرد زمين کےايک چکر کي مدت کي مناسبت سے تقريبا 14 منٹ في سال زيادہ شمار ہوتے ہيں چنانچہ انہوں نے پوري صدي کو ليٹ کا سال شمار نہ کرنے کا حکم صادر کر دياليکن سترھويں صدي ميں پوپ گريگري سيزدھم نے اس حساب ميں بھي غلطي ثابت کرتے ہوئے اور سورج کے گرد زمين کے ايک چکر اور سال کے دورانيے ميں مطابقت پيدا رہنے کے ليے ہر چوتھي صدي کو ليپ کا سال قرارد ديا ۔جبکہ باقي صديوں مثلا 1500 , 1700 کي طرح کے سالوں کو 365 دنوں کا سال شمار کيا جانے لگا۔اور يہي کيلينڈر آج تک رائج ہے
ہجري تقويم کا دارومدار چاند کي زمين کے گرد گردش پر ہے ۔
ماہرين فلکيات اور ہيت دانوں کے بہت محتاط حساب کے مطابق چاند زمين کے گرد ايک چکر 29 دن 12گھنٹے 44 منٹ سيکنڈ ميں مکمل کرتا ہے۔ يعني ہجري مہينے کا دورانيہ 29 دن 12گھنٹے منٹ 2.8 سيکنڈ يعني 29.5305879دن بنتا ہے
تو ايک ہجري سال کا دورانيہ 29.5305879 ضرب 12 يعني کل 354.3670555 دن بنتا ہے
ايک اہم ترين بات ذہن نشيں رہے کہ منازل قمر ميں بےترتيبي پائي جاتي ہے جس کي وجہ سے عام ہجري سالوں اور ليپ سالوں ميں کوئي خاص ترتيب قائم نہيں رہتي ليکن اتنا ضرور ہے کہ 30ہجري سالوں ميں 11 سال
ليپ کے ہوتے ہيں يعني مکمل 355 دنوں کے ۔
ان بنيادي باتوں کو سمجھنے کے بعد اب ہم چلتے ہيں رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کي تاريخ پيدائش کي کي طرف۔
بلحاظ تقويم قمري
نبي کريم صلى اللہ عليہ وسلم کا سال ولادت 53ق ھ (قبل از ہجرت
محرم الحرام 53ق ھ سے ذوالحجہ 1431 تک کل سال بنے 1431+53= 1484 سال ايک ہجري سال کا دورانيہ= 354.3670555 دن
سالوں کے کل دن 1484* 354.3670555 = 525880.710362 دن يعني يکم محرم الحرام سن 53ق ھ تا يکم محرم الحرام 1432ھ کل دن 525880 دن
اعشاريہ کا جو فرق ہے وہ منازل قمر کي بناء پر ہے
تو 9 ربيع الاول 53ق ھ تا يکم محرم الحرام 1432ھ کل دن بنے محرم کے تيس اور صفر کے 29 اور ربيع الاول کے 8 دن نفي کرکے يعني 67 - 525880 = 525813 دن ۔
دنوں کي تعداد بلحاظ شمسي تقويم
ربيع الأول سن 53 ق م بمطابق 22 اپريل 571م سے يکم محرم الحرام 1432ھ بمطابق 7 دسمبر 2010م تک بننے والے کل دن معلوم کرنے کے ليے يکم جنوري تا 7 دسمبر کل دن = 340 دن
ستمبر کو شمار نہيں کيا گيا کيونکہ 7 ستمبر کو يکم محرم تاريخ تھي اور ہميں صرف اور صرف ہجري سالوں کے دن شمار کرنا ہيں تاکہ مکمل 1431سالوں کے دن سامنے آسکيں
22 اپريل 571م سے 31 دسمبر 571م تک کل دن = 254 دن
يکم جنوري 572م تا 31 دسمبر 600م تک کل دن = 365*29 + 7ليپ کے دن10592
يکم جنوري 601م تا 31 دسمبر 700م تک کل دن = 365 * 100 + 24 ليپ کے دن36524
يکم جنوري 701م تا 31 دسمبر 800 تک کل دن = 365*100 + 25 ليپ کے دن (800 ليپ ) = 36525 دن
يکم جنوري 801م تا 31 دسمبر 900م تک کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن36524
يکم جنوري 901 تا 31 دسمبر 1000 م تک کل دن = 365ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524 دن
يکم جنوري 1001 تا 31 دسمبر 1100 م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524 دن يکم جنوري 1101م تا 31 دسمبر 1200م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 25 ليپ کےدن (1200 ليپ سال تھا) =36525 دن
يکم جنوري 1201 تا 31 دسمبر 1300م کل دن = 365ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524
يکم جنوري 1301 تا 31 دسمبر 1400م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524 دن
يکم جنوري 1401م تا 31 دسمبر 1500م کل دن = 365ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524 دن
يکم جنوري 1501م تا 31 دسمبر 1600م کل دن = 365ضرب 100 جمع 25ليپ کے دن (1600 ليپ تھا) 36525 دن
يکم جنوري 1601 تا 31 دسمبر 1700م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524 دن
يکم جنوري 1701م تا 31 دسمبر 1800م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524 دن]يکم جنوري 1801 تا 31 دسمبر 1900م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 ليپ کے دن = 36524 دن
يکم جنوري 1901 تا 31 دسمبر 2000 م کل دن 365 ضرب 100 جمع 25 ليپ کے دن ( 2000 ليپ تھا) = 36525 دن
يکم جنوري 2001 تا 31 دسمبر 2009م کل دن 365 ضرب 9 جمع 2 ليپ کے دن = 3287 دن
پس ثابت ہوا کہ 22 اپريل 571م تا 7 دسمبر 2010م تک کل دن 525813 دن بنتے ہيں
چونکہ 9 ربيع الاول 53 ق ھ سے يکم محرم الحرام 1432ھ تک بننے والے دن بحساب قمري تقويم بھي 525813 ہي بنتے ہيں تو ثابت ہوا کہ 22 اپريل 571م بمطابق 9ربيع الأول 53 ق ھ رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کي تاريخ پيدائش ہے
اب اس تاريخ پيدائش کا دن معلوم کرنے کے ليے انہي دنوں کو ہفتوں ميں تقسيم کريں
يعني
تقسيم 7 = 75116 ہفتے اور 1 (ايک ) دن
تو سات دسمبر 2010م کو دن تھا منگل
لہذا منگل سے ايک دن پيچھے جائيں تو کونسا دن بنتا ہے = سوموار کا
ليجئے جناب
رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم کي تاريخ پيدائش اور يوم پيدائش کا آسان سا
طريقہ تحقيق جسکے ذريعہ سے آپ شمسي يا قمري تقويم ميں سے جس تقويم کو چاہيں اپنا کر صحيح دن اور تاريخ معلوم کر سکتے ہيں
اور ہماري اس تحقيق کا خلاصہ نکلا کہ
رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم سوموار کے دن 9 ربيع الأول 53 سال قبل از ہجرت بمطابق 22 اپريل ۵۷۱
ميلادي کو اس دنيا ميں تشريف لائے
فداہ أبي وامي