رمضان المبارک کے شرعی احکام
*رمضان وہ مہینہ ہے جس میں قرآن اتاراگیا، یہ قرآن لوگوں کو ہدایت کرنے والا ہے اور اس میں ہدایت کی اور حق وباطل کی تمیز کی نشانیاں ہیں ، جو شخص اس مہینہ کو پائے اسے روزہ رکھنا چاہئیے ہاں جو بیمار ہو یا مسافر ہو اسے دوسرے دنوں میں یہ گنتی پوری کرنی چاہیے(چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا کرنی چاہئے)اللہ تعالیٰ کا ارادہ تمہارے ساتھ آسانی کا ہے (خلاصہ القرآن سورۃ البقرۃ:۱۸۵) *قرآن مجیدرمضان کی مقدس رات میں نبی کریم ﷺ پر اتارا گیا(البقرہ:۱۳۵) * نبی اکرم ﷺنے فرمایا : کہ اللہ تعالیٰ کا نے فرمایا انسان کا ہر عمل اس کے لئے ہے سوائے روزے کے، کہ وہ میرے لئے ہے اور میں ہی اس کا بدلہ دوں گا (صحیح بخاری کتاب الصوم: باب وجوب صوم رمضان ۔صحیح مسلم: کتاب ا لصیام:باب فضل الصیام) روزہ دار کے منھ کی بو اللہ کے نزدیک مشک سے زیادہ اچھی ہے .(صحیح مسلم: کتاب ا لصیام:باب فضل الصیام) سحری کی فضیلترسول اللہ ﷺ نے فرمایا :سحری کھایا کرو اس لئے کہ سحری کھانے میں یقیناًبرکت ہے (صحیح بخاری کتاب الصوم: باب برکۃ السحور ) سحری دیرسے کھانا بہترہے(صحیح بخاری کتاب الصوم: باب التاخیر السحور) افطارمیں جلدی کرنے کی فضیلت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :لوگ برابر بھلائی میں رہیں گے جب وہ افطار کرنے میں جلدی (سورج غروب ہوتے ہی )کریں گے(صحیح بخاری کتاب الصوم: باب تعجیل الافطار ۔صحیح مسلم: کتاب ا لصیام:باب فضل السحور) افطار میں تاخیر کرنا یہود ونصاریٰ کا شیوہ ہے (سنن ابو داؤد: باب ما یستحب من تعجیل الفطر) افطار تر کھجوروں سے کرنا بہتر ہے کیونکہ وہ باعث برکت ہے اگر تر کھجور نہ ہو تو چھوہاروں سے کرنا چاہئے اگر چھوہارہ بھی میسر نہ ہو توپانی سے افطار کر لیں کیونکہ وہ پاک کرنے والا ہے(سنن ابو داؤد ابواب الصوم: باب ما یفطر علیہ ) بسم اللہ کہہ کر افطار شروع کریں (صحیح بخاری: باب التسمیۃ علی الطعام) افطار کے بعد یہ دعا پڑ ھے (ذھب الظماء وابتلت العروق وثبت الاجران شاء اللہ) ترجمہ: پیاس ختم ہوگئی رگیں تر ہوگئیں اور روزے کا ثواب ان شاء اللہ پکا ہوگیا(سنن ابو داؤد: باب الدعا عند الافطار) روزہ دار افطار کروانے والے کو یہ دعا دے (افطر عندکم الصائمون واکل طعامکم الابرار وصلت علیکم الملائکۃ )(سنن ابو داؤد:کتاب الاطعمۃ: باب الدعا لرب الطعام) تراویح کی فضیلت رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس شخص نے ایمان کی حالت میں ثواب کی نیت سے رمضان کا قیام کیا (نمازِ تراویح پڑھی) اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں (صحیح بخاری کتاب صلوۃ التراویح : بابمن صام رمضان ایمانا واحتسابا ۔صحیح مسلم: کتاب صلوۃ المسافرین :باب الترغیب فی قیام رمضان وھو التراویح) اب رہا یہ مسئلہ کہ تراویح کی رکعات کتنی ہیں تو اس سلسلے میں نبی اکرم ﷺ کا معمول آٹھ رکعات ہی کا ملتا ہے جیسا کہ نبی اکرم ﷺ کی محبوب ترین بیوی عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ رمضان اور غیر رمضان میں گیارہ(تراویح مع وتر)سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے.اور خلفائے راشدین کا عمل بھی نہ اس خلاف ملتا ہے اور نہ ہی رہا ہے جہاں تک فاروق اعظم عمر رضی اللہ عنہ پر الزام ہے کہ انہوں نے بیس رکعات پڑھی یا حکم دیا بالکل غلط اور جسارت ہے اللہ تعالیٰ تمام مسلمانوں کو اتباع رسول کی توفیق عطا فرمائے (آمین) لیلۃ القدر کی فضیلترب ذو الجلال نے فرمایا : ہم نے اس قرآن کو لیلۃالقدر میں اتارا(سورۃالقدر:۱) لیلۃالقدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ۸۳ سال ۴ مہینے (القدر:۲) نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: جس نے ایمان کے ساتھ ثواب کی نیت سے لیلۃ القدر میں قیام کیا تو اس کے پچھلے گناہ معاف کردئیے جاتے ہیں (صحیح بخاری: کتاب الصوم: بابمن صام رمضان ایمانا واحتسابا ) صدقۂ فطر |
|