مانیٹر پر گوگل لگایں۔
مانیٹر کو کم از کم 18 انچ آنکھوں سے دور رکھیں۔
آنکھوں کی ورزش کیجیے۔
اگر ہو سکے تو ہر سال آنکھوں کی نظر چیک کرایں۔
رات کو سونے سے پہلے سرمہ استعمال کریں۔
اپنے کمپیوٹر پر اگر جیب اجازت دیتی ہو تو LCD
ادارے کے کمپیوٹر پر آئی ٹی والوں/منیجر سے کہیں کہ LCD مونیٹر مہیا کریں۔
ادارے کے کمپیوٹر پر آئی ٹی والوں/منیجر سے کہیں کہ LCD مونیٹر مہیا کریں۔
ورنہ، مونیٹر پر اچھی قسم کی سکرین استعمال کریں۔ دو سو روپئے والی سکرین سے گلیئر/رفلیکشن کچھ کم کرنے کے علاوہ مزید توقعات مت رکھیں۔ (دو سو والی بھی کچھ نہ ہونے سے تو بہتر ہے) پولارائزنگ سکرین سب سے بہتر ہوتی ہے۔
فلیٹ سکرین مونیٹر، گولائی رکھنے مونیٹرز سے بہتر ہوتے ہیں۔ انہیں استعمال کریں۔
زیادہ ریفریش ریٹ والے مونیٹر استعمال کریں۔
ڈسپلے اڈوپٹر کی سیٹنگ مونیٹر کی زیادہ سے زیادہ ریفریش ریٹ پر کریں۔
تقریباً ہر گھنٹے کے بعد چند منٹ کا وقفہ لیں، اس دوران مونیٹر کی طرف نہ دیکھیں۔ اگر اپنی میز سے نہ ہٹ سکتے ہوں تو وہیں آنکھیں بند کر کے ریلیکس کریں۔
کام کرنے کی جگہ پر روشنی کا خیال رکھیں۔ روشنی براہ راست آنکھوں میں نہیں پڑنی چاہئیے اور تیز روشنی آپ کی پشت سے سکرین پر نہیں پڑنی چاہیے۔
اندھیرے کمرے میں کام کرنے سے گریز کریں، اس سے آنکھوں پر زور پڑتا ہے۔
فونٹ/پوائنٹ سائز ایسا رکھیں کہ آسانی سے پڑھا جا سکے۔ چھوٹا فونٹ سائز استعمال کرنے سے تھکن زیادہ ہوتی ہے۔
زبردست ویسے سافٹ ویئر ھے اخری حل ھے جناب
یہاں سے یہ سوفٹ ویر انسٹال کریں۔ یہ ایک مکمل حل ہے۔ اگر کسی کے پاس اس سے بھی اچھا سوفٹ ویر ہو تو ضرور بتائیں۔
Please use this direct link