نبی اکرم ﷺ کی نماز کا صحیح طریقہ جب مسلمان نمازاداکرنے کا ارادہ کرے تو قبلہ کی طرف منھ کرکے کھڑا ہو پھر اﷲ اکبر کہے ، اﷲ اکبر کہتے وقت دونوں ہاتھوں کا کندھوں تک اٹھانا مسنون ہے1)(اور انگلیاں ملی ہوئی ہونی چاہئیں۔یا دونوں ہاتھ کانوں کے برابر تک اٹھائے۔پھر داہنے ہاتھ کو بائیں ہاتھ پررکھ کر سینے پرباندھ لے(2)اور نظر سجدے کی جگہ پر رکھے پھر دعاء ثنا پڑھے اَلَّلھُمَّ بَاعِدْبَیْنِیْ وَ بَیْنَ خَطَا یَایَ کَمَا بَاعَدْتَّ بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ اََلَّلھُمَّ نَقِّنِیْ مِن الْخَطَایَاکَمَا یُنَقَّی الثَّوْبُ ا لْأبْیَضُ مَنِ الْدَّنَسِ اَلَلھُمَّاغْسِل خَطَایَایََ بِالْمَاءِ وَالثَّلَجِ وَالْبَرَدِ3) (یہ سنت ہے پھراَعُوْذُ بِاﷲ اور بِسْم اﷲ پڑھ کر سورہ فاتحہ پڑھے یہ رکنِ نمازہے اس کے پڑھے بغیر نماز نہیں ہوتی . سورہ فاتحہ کے بعد قرآن کریم میں سے جو آسان ہو پڑھے پھر اﷲاکبر کہتے ہوئے رکوع میں جائے ۔رکوع میں جاتے وقت دونوں ہاتھ کندھوں تک یا کانوں تک اٹھائے جس طرح نماز شروع کرتے وقت اٹھائے تھے(4)، رکوع میں کمر سیدھی رکھے (5)،اور نظر کو سجدہ کی جگہ پررکھے(6)دونوں ہاتھ گھٹنے پر رکھے انگلیاں کھلی رکھے(7) اور رکو ع میں سُبْحَانَکَ اَللّٰھُمَ رَبّنَاوَبَحَمْدِکَ اَللّٰھُمَ اغْفِرْلِیْ (8) یاسبحان رب العظیم(9) یا سُبُّوْحٌ قُدُوْسٌرَبُّ الْمَلاَئکَۃِ وَالْرُوْحِ(10)،ان دعاؤں میں سے کسی ایک کا ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہے اس سے زیادہ سنت ہے پھر رکوع سے سر اٹھائے سمع اﷲ لمن حمدہ کہے اور دونوں ہاتھ کندھوں یا کانوں تک اٹھائے پھر رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُحَمْداً کَثیِْراًطَیِّباً مُبَارَکاً فِیْہِ یارَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُیااَلَّلھُمَّ رَبَّنَاوَلَکَ الْحَمْدُ کہے(11)، اور خوب اطمینان سے کھڑا رہے (12)پھر سجدہ کے لئے اﷲ اکبر کہتا ہوا جھکے گھٹنوں سے پہلے ہاتھ زمین پر رکھے یا ہاتھوں سے پہلے گھٹنے۔نمازی کے لئے ضروری ہے کہ سات اعضاء پر سجدہ کرے ۔دونوں قدم پر،دونوں گھٹنے پر،دونوں ہاتھ پر ،اور پیشانی اور ناک پر ،سجدہ کی حالت میں ان سات اعضاء میں سے کسی بھی حصے کا زمین سے اٹھا رہنا جائز نہیں ہے۔ (13)سجدہ میں ،بازؤں ورانوں سے پیٹ کو اوردونوں گھٹنوں کو الگ رکھے (14)سجدہ میں دونوں ایڑیوں کو ملاکر رکھے(15) ، سجدہ میں سُبْحَانَکَ اَللَّھُمَ رَبّنَاوَبَحَمْدِکَاَللَّھُمَ اغْفِرْلِی(16) یا سبحان رب العظیم(17)یاسُبُّوْحٌقُدُوْسٌرَبُّالْمَلاَئکَۃِ وَالْرُوْحِ ان دعاؤں میں سے کسی ایک کا ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہے اس سے زیادہ سنت ہے۔پھر اﷲ اکبر کہتے ہوئے سجدہ سے سر اٹھائے اور اطمینان سے بیٹھ جائے (18) ،سیدھے پیر کے پنجے کو کھڑارکھے اور بائیں پر بیٹھے اس جلسے میں دونوں ہاتھوں کو رانوں پر، انگلیوں کے پوروں کو گھٹنوں کے پاس رکھے۔یا دایاں ہاتھ دائیں گھٹنے پر اور بایاں ہاتھ بائیں گھٹنے پر اس طرح رکھے جیسے وہ انھیں تھامے ہوئے ہے ۔اس جلسے میں اَللَّھُمَّ اغْفِرلِی وَارْحَمْنِیْ وَعَافِنِیْ وَاھدِنِی وَارْزُقْنِی ۔ایک بار پڑھنا واجب ہے اور ایک سے زائد بار پڑھنا سنت ہے(19) ،پھر پہلے سجدے کی طرح دوسراسجدہ کرے (20) پھر دوسرے سجدے سے اﷲ اکبر کہتے ہوئے اٹھے اور اطمینان سے بیٹھنے کے بعد دوسری رکعت کے لئے زمین پر ہاتھ ٹیک کر کھڑا ہوجائے(21) پھر دوسری رکعت پہلی رکعت کی طرح پڑھے اس میں دعاء ثنا نہ پڑھے پھر دوسری رکعت مکمل کرکے اس طرح بیٹھ جائے جیسے دونوں سجدوں کے درمیان بیٹھا تھا اورتشہد پڑھے ۔اَلتَّحِیّاتُ لِلّٰہ وَالصَّلوٰۃُوالطَّیِّبَاتُ السَّلامُ عَلَیْکَ اَیُّہَا النَّبِیُّ وَرَحْمَۃُ اﷲِ وَبَرْکَا تُہ السَّلامُ عَلَیْناَ وَعَلَی عِبَادِ اﷲِّٰ الصَّالِحِیْنَ اَشھَدُاَنْ لاَاِلہَ اِلاّاللّٰہُ وَ اَشْھَدُاَنَّ مَُحَمَّداََ عَبْدُ ہُ وَرَسُوْلُہ(22)، لیکن آخری تشہد میں تورک کرے یعنی بائیں پیر کو بچھائے ہوئے دائیں جانب نکالے اور بائیں کولہے پر بیٹھے(23) اور اس میں التحیات کے بعد درود شریف پڑھے۔ اَلّٰلھُمَّ صَلِّ عَلی ٰمَُحَمَّدٍٍ وَعَلیٰ ٰآلِ ٰمَُحَمَّدٍٍ کَمَا صَلَّیْتَ عَلٰی اِبرَاھِیْمَ وَعَلی ٰآلِ اِبرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدً مَجِیْدً‘ اَلّٰلھُمَّ بَا رِکْ عَلی ٰمَُحَمَّدٍٍ وَعَلیٰ ٰآلِ ٰمَُحَمَّدٍ کَمَا بَارَکْتَ عَلٰی اِبرَاھِیْمَ وَعَلی ٰآلِ اِبرَاھِیْمَ اِنَّکَ حَمِیْدً مَجِیْدً‘(24) پھر درود شریف کے بعد یہ دعا پڑھے۔ اَلّٰلھُمََّ اِنِّیْ ظَلَمْتُ نَفْسِی ظُلْماً کَثِیْرا وَلاَ یَغْفِرُالذُنُوْبَ اِلاَّ اَنْتَ فَاغْفِرْلِی مَغْفِرَۃً مِنْ عِنْدِکَ وَارْحَمَنِیْ اِنَّکَ اِنْتَ الْغَفُوْرُالرَّحِیْم اَلّٰلھُمََّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذاَبِ الْقَبْرِ وَ اَعُوْذُ بِک مِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ وَ اَعُوْذُ بِک مِنْ فِتْنَۃِ المَحْیَا وَالْمَمَاتِ اَلّٰلھُمََّ اِنِّیْ اَعُوْذُ بِکَ مِنَ الْماَثَمِ والمَغْرمِ(25)تشہد اول اور تشہد آخر میں داہنے ہاتھ کے انگوٹھے اور بڑی انگلی کو ملاکر حلقہ بنائے اور شہادت کے دعائیہ الفاظ سے گزرتے وقت پورے تشہد میں اشارہ کرے بقیہ دوانگلیوں کو بند کرلے اسی طرح اشارہ پورے تشہد میں کرتا رہے۔(26)،آخری تشہد میں درود کے بعد دعائیں پڑھے پھر دائیں بائیں سلام پھیرے(27)حواله جات ((1)سورۃ البقرہ:۴۱۱، (2)صحیح بخاری :کتاب الاذان باب رفع الیدین اذاکبر واذا رکع واذا رفع) (3)؎(صحیح ابن خزیمہ(4)صحیح بخاری :کتاب الاذان باب ما یقرا بعد التکبیر)(5)؎(صحیح بخاری :کتاب الاذان باب الی این یرفع یدیہ )(6)؎(سنن ابوداؤد : کتاب الصلوۃ باب صلوۃ من لا یقیم صلبہ فی الرکوع والسجود؎(7)؎ (بیہقی)(8)؎(سنن ابوداؤد :کتاب الصلوۃ باب صلوۃ من لا یقیم صلبہ فی الرکوع والسجود)(9)؎(صحیح بخاری :کتاب الصلوۃباب الدعاء فی الرکوع)،(10)؎ابو داؤد کتاب الصلوۃ باب استفتاح الصلوۃ (12) (صحیح مسلم :کتاب الصلوۃباب مایقول فی الرکوع والسجود)(11)؎ (صحیح بخاری :کتاب الاذان باب ما یقول الامام ومن خلفہ اذارفع راسہ من الرکوع)(13)؎(صحیح بخاری :کتاب الاذان باب الطمانیۃحین یر فع راسہ من الرکوع)(14)؎(صحیح بخاری :کتاب الاذان باب السجود علی سبعۃ اعظم)(15)؎(صحیح بخاری :کتاب الاذان باب یبدی ضبعیہ ویجافی فی السجود)(16)؎(بیہقی)(17)(صحیح بخاری :کتاب الصلوۃباب التسبیح والدعاء فی السجود(18)؎ ابو داؤد کتاب الصلوۃ باب استفتاح الصلوۃ (صحیحمسلم :کتاب الصلوۃباب مایقول فی الرکوع والسجود) (20)؎(صحیح بخاری :کتاب الصلوۃباب المکث بین السجدتین)(19)؎(سنن ابو داؤد : کتاب الصلوۃ باب الدعاء بین السجدتین)(21)؎(صحیح بخاری :کتاب الاذان باب امر النبی ؐ الذی لا یتم رکوعہ بالاعادۃ)(22)؎ (صحیح بخاری :کتاب الصلوۃباب من استویٰ قاعداً فی وتر من صلوتہ ثم نھض)(23)؎ُ (صحیح بخاری :کتاب الصلوۃباب التشہد فی االاٰ خرۃ)(24)؎(سنن ابوداؤد :کتاب الصلوۃباب افتتاح الصلوۃ) (25)( صحیح بخاری :کتاب احادیث الانبیائ‘ باب یزفون النسلان فی المشی) (26)؎صحیح بخای :کتاب الاذان باب الدعاء قبل السلام صحیح مسلم:کتاب المساجدباب صفۃالجلوس فی الصلوۃ وکیفیۃ وضع الیدین علی الفخذین)(27)؎ (سنن ابوداؤد :کتاب الصلوۃباب فی السلام
رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کا مسنون طریقہ ویڈیو کیشکل میں نماز جنازہ کا مسنون طریقہ ویڈیو کی شکل م
|
|